پاکستان میں مون سون کی بارشوں اور سیلاب سے رواں ہفتے 30 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔
• صوبہ پنجاب کا لاہور چار دہائیوں میں سب سے زیادہ بارشوں میں بھیگ گیا، تین ہلاک
• شمال میں بارش کی وجہ سے سیلاب، عمارتیں گرنے اور بجلی گرنے کا خطرہ بڑھ گیا۔
اسلام آباد: پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبرپختونخوا میں بارش سے متعلقہ آفات میں اس ہفتے کم از کم 30 افراد اور پنجاب میں تین افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جمعہ کو جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جنوبی ایشیائی ملک کے کچھ حصوں میں شدید بارشوں اور طوفانی سیلابوں کا سلسلہ جاری ہے۔
مون سون کے موسم کی آمد نے گزشتہ ہفتے پورے جنوبی ایشیا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کو جنم دیا، پڑوسی ملک بھارت میں ایک آفت میں کم از کم 195 افراد ہلاک اور تقریباً 200 لاپتہ ہو گئے۔
جمعرات کو صوبہ پنجاب کا دوسرا سب سے بڑا شہر لاہور چار دہائیوں سے زائد عرصے میں ہونے والی سب سے زیادہ بارشوں میں بھیگ گیا، جس میں گھروں، دکانوں اور ہسپتالوں میں سیلاب آنے سے تین افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ شمال میں بارش کی وجہ سے سیلاب اور عمارتیں گر گئیں اور بجلی گرنے کا خطرہ بڑھ گیا۔
پاکستان کی نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے اس ہفتے کے شروع میں متنبہ کیا تھا کہ خلیج بنگال سے آنے والی مون سون کی تیز ہواؤں سے آزاد کشمیر کے علاقے کے ساتھ ساتھ پنجاب سندھ اور کے پی کے صوبوں میں شدید بارشیں ہوں گی اور سیلابی صورتحال پیدا ہوگی۔ خیبرپختونخوا میں گزشتہ تین دنوں میں بارش سے متعلقہ واقعات میں کم از کم 24 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے۔
کے پی پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اپنی روزانہ کی رپورٹ میں کہا کہ "کوہاٹ ضلع میں مٹی کے تودے گرنے کے ایک واقعے میں دو افراد ہلاک ہو گئے، ضلع بونیر میں ایک مکان گرنے سے ہلاک ہو گیا جبکہ ایک اور اپر چترال میں سیلاب میں جان کی بازی ہار گیا۔” جمعہ کو، کے پی میں گزشتہ چار دنوں میں ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد 30 ہوگئی، جب کہ 19 زخمی ہوئے۔
اپر دیر اور ایبٹ آباد میں سیلابی ریلے سے دو بچے جاں بحق جبکہ مردان میں گھروں کی چھت گرنے سے دو خواتین زخمی ہوئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ موسلا دھار بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات سے 32 مکانات کو نقصان پہنچا۔
پاکستان کو دنیا میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک کے طور پر جانا جاتا ہے۔
گزشتہ ماہ، اقوام متحدہ کے ایک اہلکار نے خبردار کیا تھا کہ پاکستان میں ایک اندازے کے مطابق 200,000 افراد مون سون کے جاری موسم سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ 2022 میں، غیر معمولی طور پر شدید بارشوں نے ملک کے کئی حصوں میں اچانک سیلاب کو جنم دیا، جس میں 1,700 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے، تقریباً 30 بلین ڈالر کا نقصان ہوا، اور کم از کم 30 ملین افراد متاثر ہوئے۔