عالمی بینک اور پنجاب حکومت کا موسمیاتی تبدیلی پر تعاون پر اتفاق
لاہور: ورلڈ بینک اور پنجاب حکومت نے جمعرات کو موسمیاتی تبدیلی، ہوا کے معیار میں بہتری، متبادل توانائی، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، کاربن فنانسنگ اور کلائمیٹ ریسیلینٹ پنجاب کے منصوبے کے شعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا۔
یہ معاہدہ عالمی بینک کے وفد کی سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب سے ملاقات کے دوران سامنے آیا۔ عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بینہسین نے وفد کی قیادت کی جبکہ سمن عامر اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اسپیشلسٹ احسن تحسین اس کے ارکان تھے۔
سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف پورے نظام حکومت میں تبدیلیاں لانے کی جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کم ترین وقت میں ریکارڈ ترقیاتی اور سماجی بہبود کے کام کیے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ڈیجیٹل پنجاب کے تحت پبلک سیکٹر کی خدمات کو عوام کی دہلیز تک پہنچانے کا نظام شروع ہو چکا ہے۔ صوبہ پنجاب نے اپنے وسائل سے ٹیکس فری بجٹ پیش کرکے ایک نئی مثال قائم کی ہے۔
وفد سے بات کرتے ہوئے سینئر وزیر نے کہا کہ مالیاتی نظم و ضبط، زراعت، صنعت اور تجارت کی سہولیات سے ترقی کی شرح میں اضافہ ہوگا۔ 500 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو سولر پینل فراہم کیے جائیں گے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ زرعی پیداوار میں اضافے کے لیے جدید کاشتکاری، کسان کارڈ، لائیو سٹاک کارڈ، زراعت میں جدید مشینری کے استعمال اور تمام زرعی سامان کی ایک چھت تلے فراہمی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے سموگ کے خاتمے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا ایک جامع نظام موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلی بار موسمیاتی تبدیلی اور ہوا کے معیار کے انڈیکس کو بہتر بنانے کے لیے مختلف شعبوں کے لیے منصوبے بنائے گئے ہیں۔ پہلی بار ہنگامی، درمیانی اور طویل مدتی اہداف مقرر کیے گئے ہیں۔ سینئر وزیر نے کہا کہ پہلی بار حفاظت، سموگ، زہریلے دھوئیں اور ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ماحولیاتی احتیاطی تدابیر بھی اختیار کی گئی ہیں۔