پاکستان کے ساتھ تعلقات عالمی استحکام کے لیے اہم ہیں: بائیڈن
واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان پائیدار شراکت داری عالمی اور علاقائی استحکام کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
بائیڈن نے بدھ کے روز پاکستان کے نئے سفیر رضوان سعید شیخ کی طرف سے اعتماد کا خط قبول کرتے ہوئے دو طرفہ تعلقات کے اس اہم پہلو پر روشنی ڈالی، جو امریکہ میں ملک کے 30ویں سفیر کے طور پر اپنے دور کے آغاز کے موقع پر ہے۔
رسمی تقریب صدر کے سرکاری گیسٹ ہاؤس، بلیئر ہاؤس میں ہوئی، جس میں سفارتی اور امریکی انتظامیہ کے حکام کی نمایاں شرکت تھی۔
بائیڈن نے اپنے مختصر ریمارکس میں کہا کہ ہمارے ممالک کے درمیان پائیدار شراکت داری عالمی اور علاقائی استحکام کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی، سلامتی کے خطرات اور صحت کے مسائل جیسے بڑے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے لیے امریکہ کے عزم کا اعادہ کیا۔
بائیڈن نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان اور امریکہ کے تعاون کو بھی سراہا اور سلامتی، تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی ترقی میں اپنے مشترکہ مفادات کی تعمیر کی اہمیت پر زور دیا۔
دو طرفہ تعلقات کو مضبوط اور آگے بڑھانے کا یہ عزم پاکستان کے میزائل پروگرام میں مبینہ طور پر معاونت کرنے کے الزام میں تین چینی اور پاکستانی فرموں پر امریکی پابندیوں کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ منگل کو امریکی محکمہ خارجہ نے اس فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ شراکت داری ایسی پابندیوں کو نہیں روک سکتی۔
اپنے خطاب میں سفیر شیخ نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعاون پر زور دیتے ہوئے پاکستان کے صدر، وزیراعظم اور شہریوں کی جانب سے مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے اپنے دوطرفہ تعلقات میں جاری سرمایہ کاری پر زور دیا، خاص طور پر موسمیاتی تبدیلی، توانائی، صحت، تجارت اور سرمایہ کاری جیسے شعبوں میں۔
"پاکستان امریکہ اقتصادی شراکت داری ہماری مصروفیات میں مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ امریکہ پاکستانی برآمدات کی سب سے بڑی منزل بنا ہوا ہے،‘‘ شیخ نے کہا۔
انہوں نے متبادل توانائی، گرین ٹیکنالوجی، صنعت، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور اعلیٰ تعلیم میں سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہوئے امریکہ کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے لیے پاکستان کی تیاری کا بھی اظہار کیا۔
انہوں نے امریکہ میں پاکستانی تارکین وطن کے اہم کردار کو دونوں ممالک کے درمیان ایک اہم ربط کے طور پر اجاگر کیا اور سیکورٹی اور غیر سیکورٹی دونوں شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے لیے منظم مذاکرات پر زور دیا۔
یہ تقریب بڑھتے ہوئے تعاون اور اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے ذریعے تعلقات کو گہرا کرنے اور باہمی چیلنجوں سے نمٹنے پر ایک نئی توجہ کی نمائندگی کرتی ہے۔
ڈان میں، 20 ستمبر 2024 کو شائع ہوا۔