سینیٹ کی موسمیاتی تبدیلی سے متعلق کمیٹی کو مون سون بارشوں پر بریفنگ
اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی نے این ڈی ایم اے، فیڈرل فلڈ کمیشن اور میٹ حکام کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اے آر وائی نیوز نے منگل کو رپورٹ کیا۔
سینیٹر شیری رحمان نے مون سون سیزن کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے سینیٹ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کی صدارت کی۔
شیری رحمان نے کہا کہ اس موسم میں مون سون کی بارشیں نقصان دہ ہونے کا خدشہ ہے۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر نے کہا کہ کوئی بھی ملک سپر فلڈ سے نمٹ نہیں سکتا۔
انہوں نے کہا کہ متعلقہ اداروں کے اہلکاروں کو معلومات حاصل کرنے کے لیے طلب کیا جائے گا۔ سینیٹر رحمان نے کہا کہ ہمیں 2022 کے سپر فلڈ سے ہونے والی تباہی کے پیش نظر محتاط رہنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں دیکھنا ہوگا کہ اداروں نے نقصانات کو کم سے کم سطح پر رکھنے کے لیے کیا تیاریاں کی ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ شدید گرمی کی لہروں نے فصلوں اور مویشیوں کو نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ 2025 میں پاکستان کو پانی کی قلت والے ممالک کی کیٹیگری میں شامل کرنے جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں، ملک کو موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے کئی مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "معیشت کے بعد موسمیاتی تبدیلی دوسرا بڑا مسئلہ رہا ہے۔”