google-site-verification=7XNTL8ogT7EzQbB74Pm4TqcFkDu-VGaPdhaRHXOEgjY
بین الا قوامیپاکستانپانی کا بحرانتازہ ترینگلگت بلتستان

ٹیم یورپ کا گلگت بلتستان میں ہنر کے فروخ اور توانائی میں اضافے کے لیے نئے منصوبے کا آغاز

یورپی یونین نے گلگت بلتستان میں مہارتوں اور صاف توانائی کو فروغ دینے کے لیے دو نمایاں منصوبے شروع کیے ہیں۔
یوتھ سکل ڈویلپمنٹ منصوبے کے ذریعے، یورپی یونین اور جرمن حکومت نے گلگت بلتستان میں فنی تعلیم اورفنی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے منظر نامے کو بدلنے کے لیے مل کر یہ اقدام کیا ہے۔ یہ پروگرام پورے خطے میں منتخب تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کے اسکولوں کو مخصوص معاونت فراہم کرتا ہے، جس کے نتیجے میں بہتر سہولیات سے لیس اسکول،

تربیت یافتہ عملہ اور روزگار کی منڈی کے تقاضوں کے مطابق نصاب فراہم کیا جائے گا ۔

جی آئی زیڈ اور برٹش کونسل مل کر اس منصوبے کے نفاذ کے لیے کام کر رہے ہیں۔

یورپی یونین کی مالی اعانت سے چلنے والے انرجی پلس منصوبے کے تحت، گلگت بلتستان اور چترال میں دیہی آبادیوں کو صاف توانائی تک بہتر رسائی حاصل ہوگی۔ اس منصوبے کا مقصد توانائی کی پیداوار، ترسیل، اور تقسیم میں سرمایہ کاری کے ذریعے قابل تجدید توانائی میں پائیداری کو فروغ دینا ہے۔ یہ مقامی حکومت اور کمیونٹی کی مدد سے، نجی کاروباروں کیقیادت میں ترقی کی حمایت کے لیے توانائی کی بچت کو بھی فروغ دے گا۔

یورپی یونین اور آغا خان فاؤنڈیشن کے درمیان اس شراکت داری سے 350,000 لوگوں کی مدد کی توقع ہے۔افتتاحی تقریب کا انعقاد گلگت سرینا میں ہوا اور اس میں وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان، پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر رینا کیونکا، جرمنی سے ترقیاتی تعاون کے سربراہ ڈاکٹر سیباسٹین پاسٹ اورپاکستان میں آغا خان فاؤنڈیشن کے سی ای او جناب اختر اقبال نے شرکت کی۔

حاجی گلبر خان کا کہنا تھا کہ، "ہنر کی ترقی اور صاف سبز توانائی کا اقدام خطے کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے لیے بہت اہم ہوگا۔ گلگت بلتستان کو ایک منفرد جغرافیائی حیثیت حاصل ہے جس کے ساتھ کچھ مواقع اورمشکلات بھی ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ منصوبے خطے کی ترقی میں مدد کریں گے۔” انہوں نے حکومت کی حمایت اور عزم کی یقین دہانی کرائی کہ یہ منصوبے کامیاب ہوں گے، جو جی بی کی اعلیٰ ترین اتھارٹی کی طرف سے خطے کے لوگوں کے فائدے کے لیے شروع کیے گئے ہیں۔
پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر رینا کیونکا نے گلگت بلتستان کے عوام کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، "اس منصوبے کا مقصد صرف ترقی ہی نہیں بلکہ گلگت بلتستان کے لوگوں اور کمیونٹیز کو بااختیار بنانا ہے۔ انرجی پلس منصوبے دیہی آبادیوں کو صاف توانائی کے نئے ذرائع فراہم کرے گا اور ٹی ویٹ فنی تعلیم اورفنی تعلیم اورفنی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت منصوبے ایسے نئے مواقع پیدا کرے گا جن سے لوگوں کے لیے، اور خاص طور پر خواتین کے لیے، ایک روشن مستقبل کو یقینی بنائے گا۔”

تقریب میں اسلام آباد میں جرمن سفارت خانے سے ڈاکٹر سیباسٹین پاسٹ نے کہا، "ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں کہ ہرفرد کو شمولیت کا موقع ملے۔ یہ منصوبے گلگت بلتستان کے ہر فرد کو خطے کی اقتصادی ترقی میں حصہ لینے اور اس سے فائدہ اٹھانے میں مدد فراہم کریں گے۔”

یہ دونوں نئے منصوبے ٹیم یورپ انیشی ایٹو کا حصہ ہیں، جس میں یورپی یونین، فرانس، جرمنی اور اٹلی کی مشترکہ کاوشیں شامل ہیں۔ منصوبوں کا مقصد سبز ملازمتوں کے ذریعے ترقی کو یقینی بنانا ہے۔ یہ منصوبے یورپی یونین کے گلوبل گیٹ وے انیشی ایٹو کی بھی حمایت کرتے ہیں، جو یورپی یونین کا سب سے بڑا سرمایہ کاری منصوبہ ہے۔ اس اقدام کا مقصد موسمیاتی تبدیلی، صحت کے نظام میں بہتری، اور عالمی رسد کے سلسلوِں کی مسابقت اور سلامتی جیسے اہم عالمی مسائل کو حل کرنا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button