#سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان، سول انتظامیہ کے ہمراہ سیلاب متاثرین کی ریلیف اور بحالی میں مصروف عمل ہیں۔
سیلاب سے متاثرہ علاقوں کوہلو، بولان،سبی،جعفرآباد، نصیرآباد، صحبت پور اور جھل مگسی میں 14 ریلیف کیمپس فعال ہیں جہاں سیلاب زدگان کو پکا ہوا کھانا، راشن اور علاج معالجہ فراہم کیا جا رہا ہےاسکے علاوہ سبی کے سول ہسپتال میں مریضوں کو 2 وقت کا کھانا روزانہ کی بنیاد پر اور ڈیرہ بگٹی میں 350 فیملیز کو پکا ہوا کھانا فراہم کیا گیا۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں راشن کے پیکٹس ہیلی کاپٹرز کے ذریعے بھی پہنچائے جارہے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب سے متاثرہ علاقوں قلعہ عبداللہ، بولان، سبی، خضدار، آواران، جعفرآباد، نصیرآباد، جھل مگسی اورصحبت پورمیں سیلاب متاثرین میں 3472 راشن کے پیکٹس 23290 پانی کی بوتلیں، 8235 کلو گرام اشیاء خوردونوش جس میں آٹا، خوردنی تیل، چاول، چائے کی پتی، چینی ،دودھ کے پیکٹس وغیرہ شامل ہےجبکہ 8235 کلو گرام دیگر اشیاءجن میں گرم کپڑے، کمبل مچھردانی، صابن اور دیگر روزمرہ ضروری اشیاء مستحق لوگوں میں تقسیم کئے گئے۔
پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان کی جانب سے امداد برائے سیلاب متاثرین کے لیے کوئٹہ میں 6 کلکشین پوائنٹس فعال ہے۔ جہاں سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سامان اکھٹا کیا جا رہا ہیں تاکہ مستحق لوگوں کو بروقت امداد فراہم کی جا سکے ۔
سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں لوگوں کو متعدی امراض سے بچاو کے لیے فری میڈیکل کیمپس کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاکستان آرمی، ایف سی بلوچستان اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے 59 فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کیا گیا جس میں 8163مریضوں کا علاج معالجہ کیا گیا اور مفت ادویات فراہم کی گئیں ۔
ذرائع آمدورفت کی بحالی کے لیے پاکستان آرمی، ایف سی بلوچستان اور کوسٹ گارڈ کی سول انتظامیہ کے ہمراہ کوششیں جاری ہیں۔ بلوچستان کی تمام شاہراہیں ٹریفک کی آمدورفت کیلیے مکمل طور پر کھول دی گئیں ہیں۔ جبکہ قومی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے نیشنل ہائی وے اتھارٹی، پاک فوج، ایف سی بلوچستان، پاکستان کوسٹ گارڈ اور سول انتظامیہ مصروف عمل ہیں۔
بلوچستان گورنمنٹ ، پاک فوج، سول انتظامیہ اور دیگر فلاحی ادارے سیلاب متاثرین کی مددکے لیے بھرپور اقدامات اٹھا رہے ہیں اور مصیبت میں پھنسے ہوئے غم زدہ لوگوں کے مسائل اور مشکلات کو دور کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں