انڈونیشیا سے سیلاب متاثرین کیلئے90 ٹن کا امدادی سامان کراچی پہنچ گیا
انڈونیشیا سے سیلاب متاثرین کیلئے90 ٹن کا امدادی سامان کراچی پہنچ گیا
کراچی : انڈونیشیا کے رابطہ وزیر برائے انسانی ترقی و ثقافتی امور پروفیسر ڈاکٹر مہاجر آفندی نے ،جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کراچی میں منعقدہ ایک مختصر تقریب میں ،صوبہ سندھ کے وزیر محنت سعید غنی اور وزیر برائے سماجی بہبود محمد ساجد کو انڈونیشیا کی حکومت کی جانب سے پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوںکےلئے امدادی فراہم کیا۔
اس امداد میں تقریبا 90 ٹن وزنی انسانی امداد کا پیکیج دو چارٹرڈ قومی گروڈا طیاروں کے ذریعہ بھیجا گیا ہے جس میں پاکستان میں تباہ کن سیلاب متاثرین کے لئے ادویات ، خیمے ، کپڑے ، کمبل ، سلیپنگ بیگ ، مچھر دانی اور جنریٹر جیسے لاجسٹکس شامل ہیں۔
وفد کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر مہاجر آفندی نے انڈونیشیا کی حکومت اور عوام کی جانب سے پاکستان میں سیلاب زدگان سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان خصوصی تاریخی اور برادرانہ دوطرفہ تعلقات ہیں اور یہ انسانی امداد مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دینے کے لئے دوستی اور باہمی تعاون کے جذبے کی عکاسی کرتی ہے۔ سیلاب کی وجہ سے ہونے والی تباہی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا بھی اگلے مرحلے میں پاکستانی حکومت کی مدد کرے گا۔ صوبہ سندھ کے وزیر محنت سعید غنی نے انڈونیشیا کے عوام سے اظہار یکجہتی اور پاکستانی عوام کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی امداد فراہم کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر انڈونیشیا کی نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل سہریانتو، ایوان نمائندگان کے کمیشن 8 کے چیئرمین جناب اصحاب الکہفی اور وزارت خارجہ کے جنوبی اور وسطی ایشیا کے امور کے ڈائریکٹر بھی موجود تھے۔ دورہ کرنے والے وفد کا استقبال پاکستان کے این ڈی ایم اے کے سیکرٹری نے بھی کیا۔
صوبائی وزیر محنت سندھ سعید غنی اور وزیر سماجی بہبود محمد ساجد کے ہمراہ رابطہ کار وزیر پروفیسر ڈاکٹر مہاجر آفندی اور وفد نے گلشن اقصان کراچی میں واقع ایک پناہ گاہ کیمپ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے بوائز اسکول مدو گھوڈ میں عارضی پناہ لینے والے 75 خاندانوں میں امدادی پیکج تقسیم کیے۔
دو سب سے زیادہ آبادی والے مسلم اکثریتی ممالک کی حیثیت سے ، انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان بھائی چارے اور دوستی کا مضبوط رشتہ ہے۔ دونوں ممالک نے قدرتی آفات کے وقت ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے چاہے وہ انڈونیشیا میں سونامی ہو یا پاکستان میں 2010 کا بڑے پیمانے پر سیلاب۔ امید کی جاتی ہے کہ انڈونیشیا کی امداد سے سیلاب سے متاثرہ آبادیوں کی مشکلات میں کمی آئے گی اور ملک بھر میں بڑے پیمانے پر ہونے والے نقصانات کے اثرات پر فوری طور پر قابو پانے کے لئے حکومت پاکستان کی جاری کوششوں میں مدد ملے گی۔