آسام میں سیلاب کی تباہ کاریاں، مزید تین افراد کی موت، 5.35 لاکھ افراد متاثر، کئی نئے علاقے زیر آب
28 مئی سے سیلاب اور طوفان سے مرنے والوں کی تعداد 18 ہو گئی ہے۔ اے ایس ڈی ایم اے کے بلیٹن کے مطابق تین بڑے دریا کوپیلی، براک اور کشیارا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔
آسام میں سیلاب کی صورتحال بدستور تشویشناک بنی ہوئی ہے کیونکہ شدید بارش کی وجہ سے مزید تین افراد کی موت ہو گئی ہے جبکہ ریاست کے کئی نئے علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ مگر دوسری جانب ایک سرکاری بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ سیلاب سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں معمولی کمی آئی ہے۔
بلیٹن کے مطابق ریاست میں ندیوں میں اب بھی طغیانی ہے اور مختلف علاقوں کے متاثرہ لوگوں نے میں ریلیف کیمپوں میں پناہ لی ہوئی ہے۔ اتوار کی رات آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایس ڈی ایم اے) کے ایک بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ 13 اضلاع میں 5,35,246 لوگ اب بھی سیلاب سے متاثر ہیں۔ ہفتہ کو 10 اضلاع میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد 6,01,642 تھی۔
کچھار میں دو اور ناگاؤں میں ایک کی موت کے ساتھ ہی 28 مئی سے سیلاب اور طوفان سے مرنے والوں کی تعداد 18 ہو گئی ہے۔ اے ایس ڈی ایم اے کے بلیٹن کے مطابق تین بڑے دریا کوپیلی، براک اور کشیارا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ مختلف اضلاع کے 193 ریلیف کیمپوں میں 39,000 سے زیادہ بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی 82 دیگر امدادی مراکز بھی بنائے گئے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) اور مقامی انتظامیہ سمیت کئی ایجنسیاں راحت اور بچاؤ کام کر رہی ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں طبی ٹیموں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ مختلف اضلاع سے سیلاب کی وجہ سے سڑکوں، پلوں اور دیگر املاک سمیت انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔