google-site-verification=7XNTL8ogT7EzQbB74Pm4TqcFkDu-VGaPdhaRHXOEgjY
پاکستانپانی کا بحرانتازہ ترینموسمیاتی تبدیلیاں

ویسٹ مینجمنٹ کے حل پر ورکشاپ

لاہور: دو روزہ ورکشاپ میں منگل کو 75 شرکاء نے شرکت کی جن میں محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے اعلیٰ حکام، ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے سربراہان اور قومی اور بین الاقوامی بینکوں کے سینئر منیجرز شامل تھے۔

اس تقریب میں کاربن فنانس کے مواقع کو بڑھانے اور پاکستان میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لیے ڈیٹا پر مبنی حل کو نافذ کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

ورکشاپ کا اہتمام آرٹیکل 6 کوآپریشن (SPAR6C) پروجیکٹ کے لیے معاون تیاری کے ذریعے کیا گیا تھا، جسے گلوبل گرین گروتھ انسٹی ٹیوٹ (GGGI) کے ذریعے لاگو کیا جا رہا ہے اور مقامی طور پر UNEP کوپن ہیگن کلائمیٹ سنٹر کی قیادت میں اور GFA کنسلٹنگ کی حمایت حاصل ہے۔

جرمن سفارت خانے کے فرسٹ سیکرٹری جان کوہن وان برگسڈورف نے موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان کو درپیش اہم خطرات اور بین الاقوامی تعاون کے لیے ملک کے عزم پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کاربن مارکیٹوں میں بین الاقوامی تعاون کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے SPAR6C پروگرام میں پاکستان اور جرمنی کے درمیان دوطرفہ تعاون کے بارے میں بات کی۔

پنجاب ڈویلپمنٹ اینڈ پلاننگ بورڈ کی ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کی سربراہ صبا علی نے ویسٹ مینجمنٹ کی حکمت عملیوں کی تشکیل میں مربوط نقطہ نظر اور اسٹیک ہولڈر کی شمولیت کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے ویسٹ ورکشاپ کو ایک قدم آگے بتایا، جس کا مقصد مقامی صلاحیتوں کو بڑھانا، دلچسپی پیدا کرنا اور سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button