پاکستان اور ایتھوپیا نے مشترکہ طور پر ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے پر اتفاق کیا ہے۔
اسلام آباد، 08 اپریل : پاکستان اور ایتھوپیا نے پیر کو ایتھوپیا کے وزیراعظم ڈاکٹر ابی احمد کے گرین لیگسی انیشیٹو کو لاہور، پشاور، کراچی، کوئٹہ، سیالکوٹ اور دیگر بڑے شہروں میں شروع کرنے پر اتفاق کیا۔
اس بات پر اتفاق رائے وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم اور پاکستان میں ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر عبداﷲ کے درمیان ملاقات میں ہوا۔
سفیر نے گزشتہ سال ایتھوپیا اور پاکستان کے درمیان ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون شروع کرنے میں رومینہ خورشید عالم کے کردار کو سراہا۔
انہوں نے گزشتہ سال اسلام آباد میں سینئر وزراء، سرکاری حکام، سفارتی کور، تاجر برادری، میڈیا اور سول سوسائٹی کی موجودگی میں گرین لیگیسی انیشیٹو کے آغاز کو یاد کیا۔
سفیر نے مہارت، ٹیکنالوجی، معلومات اور علم کے تبادلے کے ذریعے آب و ہوا کے مسائل سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا کی حکومت موسمیاتی مسائل جیسے سیلاب، غذائی عدم تحفظ اور دیگر سے نمٹنے کے لیے پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
سفیر نے ریمارکس دیئے کہ ایتھوپیا تکنیکی منتقلی اور تجربے کے تبادلے کے ذریعے موسمیاتی تخفیف پر پاکستان کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔
انہوں نے رومینہ خورشید عالم کو وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی کا چارج سنبھالنے پر بھی مبارکباد دی۔
رومینہ خورشید عالم نے اپنے ملک کے مختلف شہروں میں گرین لیگسی اقدام کے آغاز میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک عالمی رجحان ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف مشترکہ کوششیں وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان ایتھوپیا کے ساتھ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے کام کرنے کی منتظر ہے۔