وزیر نے موسمیاتی چیلنجوں پر قابو پانے پر زور دیا۔
اسلام آباد، اکتوبر 25 : نگراں وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک نے بدھ کو کہا کہ موسمیاتی تبدیلی حالیہ دور کے چیلنجوں میں سے ایک ہے، یہ ایک عالمی بحران کی نمائندگی کرتا ہے جو دنیا کے ہر فرد کو متاثر کرتا ہے۔
قائداعظم یونیورسٹی میں منعقدہ ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے کثیر جہتی اور اجتماعی نقطہ نظر اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے موجودہ جنگلات کے تحفظ اور نئے درخت لگانے پر زور دیا جو کرہ ارض کے کاربن توازن کو برقرار رکھنے کے لیے ناگزیر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حیاتیاتی تنوع کا تحفظ ضروری ہے کیونکہ متنوع ماحولیاتی نظام موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے زیادہ لچکدار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حیاتیاتی تنوع کا تحفظ ضروری ہے کیونکہ متنوع ماحولیاتی نظام موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے زیادہ لچکدار ہیں۔
اس موقع پر قائداعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد اختر، پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ، نائب صدر چائنیز اکیڈمی آف سائنسز پروفیسر ژانگ یاپنگ، صدر پاکستان اکیڈمی آف سائنسز پروفیسر خالد ایم خان بھی موجود تھے۔ .
وزیر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی زراعت میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے، مٹی بھی موسمیاتی تبدیلی کا ایک اہم جز ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین مل کر زمینی علوم پر تحقیق کے ذریعے انقلاب لا سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ہمارے طلبہ کو چین جانے کے مواقع فراہم کیے جائیں اور چینی طلبہ کو تحقیق کے لیے پاکستان آنے کے مواقع فراہم کیے جائیں۔
ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک نے اسی مقام پر چائنا پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر آن ارتھ سائنسز کا بھی افتتاح کیا۔