google-site-verification=7XNTL8ogT7EzQbB74Pm4TqcFkDu-VGaPdhaRHXOEgjY
پاکستانپانی کا بحرانتازہ ترینسیلاب

ستلج میں سیلاب، حفاظتی بند ٹوٹ گئے، متعدد دیہات زیر آب، سکول بند

اسلام آباد، لاہور،اوکاڑہ، قصور، پاکپتن، بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے پر دریائے ستلج میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب سے بعض مقامات پر حفاظتی بند ٹوٹ گئے۔۔۔

 جس سے متعدد دیہات زیرآب آگئے ، سینکڑوں ایکڑ پر تیار فصلیں تباہ ہوگئیں،عارف والا کے مختلف علاقوں میں سرکاری سکول تاحکم ثانی بند کر دیئے گئے ، بند سکولوں میں فلڈ ریلیف کیمپس قائم کئے گئے ہیں جبکہ قصور کے سیلاب زدگان کیلئے پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں،دوسری طرف کل23 سے 26 اگست کے دوران اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، گوجرانوالہ اورلاہور میں تیز /موسلادھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے ۔

تفصیلات کے مطابق دریائے ستلج میں سیلابی ریلے کی آمد سے متعدد مقامات پر حفاظتی بند ٹوٹ گئے جس سے کئی دیہات کا آپس میں زمینی رابطہ منقطع ہو گیا،علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی پر مجبور ہیں ۔ عارف والا میں سیلاب کے پیش نظر مختلف علاقوں میں سرکاری سکول تاحکم ثانی بند کر دیئے گئے ہیں ۔ ستلج میں پانی کا بڑا ریلہ ہیڈسلیمانکی کی حدود میں داخل ہوگیا ہے جس سے دیپالپور کی سینکڑوں آبادیاں متاثر ہوئیں، ہزاروں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں ،بوریوالا میں انتظامیہ نے ہائی الرٹ جاری کردیا ،یہاں 100 سے زائد دیہات متاثر ہونے کا خطرہ ہے جبکہ قصور میں گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کی سطح 23 فٹ تک بلند اور بہاؤ 2 لاکھ 78 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ۔ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق دریا سے ملحقہ انتہائی قریبی بستیوں کو خالی کروایا جارہا ہے ۔

کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا نے کہا ہے کہ دریائے ستلج کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے ا ب تک 23ہزار 764افراد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر منتقل کیا جاچکا ، 16ہزار جانوروں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ قصور کے سیلاب زدہ علاقوں گنڈا سنگھ والا، دھپ سڑی، اٹاری، گھٹی کلنگر، اولاکے ، جمعے والا، کمال پورہ، بکرکے اور نجابت میں پاک فوج کا ہزاروں افراد کو سیلاب سے نکالنے اور محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا عمل جاری ہے ،ہزاروں متاثرہ خاندانوں میں لگ بھگ 16 ٹن مفت راشن بھی تقسیم کیا جا چکا ۔دریائے راوی میں 14 سالہ لڑکانبیل ڈوب کر جا ں بحق ہو گیا ،ریسکیواہلکاروں نے لاش نکال کر پولیس کے حوالے کردی۔

ڈپٹی کمشنر جہلم کیپٹن (ر)سمیع اللہ فاروق نے گزشتہ روز دریائے جہلم کے کنارے کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا منگلا ڈیم میں پانی کی گنجائش تقریباً مکمل ہوچکی ہے ،جتنا پانی ڈیم میں آ رہا ہے اتنا ہی دریا میں چھوڑا جا رہا ہے تاہم دریائے جہلم میں سیلاب کا کوئی خطرہ نہیں۔ دوسری طرف محکمہ موسمیات کے مطابق آج (شام/رات)سے بحیرہ عرب سے مون سون ہوائیں ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوں گی جس کے باعث کل23 سے 26 اگست کے دوران اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، گوجرانوالہ اورلاہور میں تیز /موسلادھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button