google-site-verification=7XNTL8ogT7EzQbB74Pm4TqcFkDu-VGaPdhaRHXOEgjY
پاکستانپانی کا بحرانتازہ ترینزراعتسبز مستقبل

پاکستان میں جدیدو پائیدار زرعی پیداوار کے منصوبے کا افتتاح

سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، بحرین، چین پاکستان کے زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کریں گے

ایل آئی ایم ایس ایک جدید زرعی کاشتکاری ہے، جس میں نو ملین ہیکٹر سے زیادہ سرکاری زمین استعمال ہوتی ہے۔

ایل آئی ایم ایس کو جدید ٹیکنالوجیز اور پائیدار زرعی طریقوں کے ذریعے زرعی پیداوار کو بہتر بنانے کے لئے استعمال کیا جائے گا۔

اسلام آباد) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے زرعی شعبے میں انقلاب برپا کرنے کے لئے لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم سینٹر آف ایکسیلینس (لمز سی او ای) کا افتتاح کردیا۔ یہ نظام 90 لاکھ ہیکٹر سے زائد غیر کاشت شدہ سرکاری اراضی کو جدید زرعی شکلوں کی ترقی کے لئے استعمال کرے گا کیونکہ 220 ملین آبادی والے جنوبی ایشیائی ملک کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

لمز کی افتتاحی تقریب میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وزراء، صوبائی چیف سیکرٹریز، زرعی ماہرین اور فوجی افسران نے بھی شرکت کی۔

سرکاری ذرائع کے مطابق لمز سی او ای پہلے غیر معمولی اقدام کا مقصد ملک میں لاکھوں ایکڑ غیر کاشت شدہ/ کم پیداوار والی زمین کو تبدیل کرکے فوڈ سیکیورٹی کو بڑھانا، زرعی برآمدات کو بہتر بنانا اور قومی خزانے پر درآمدی بوجھ کو کم کرنا ہے۔ یہ نظام جدید ٹیکنالوجیز اور پائیدار زرعی طریقوں کے ذریعے زرعی پیداوار کو بہتر بنانے میں مدد دے گا، جو زمین کی زرعی ماحولیاتی صلاحیت پر مبنی ہے، جبکہ دیہی برادریوں کی فلاح و بہبود اور ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔

سعودی عرب نے اس سہولت کے قیام کے لیے ابتدائی طور پر 500 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اور مستقبل قریب میں اس شعبے میں بڑی غیر ملکی سرمایہ کاری متوقع ہے۔

لمز سی او ای کے سربراہ میجر جنرل شاہد نذیر نے جمعرات کو ایک بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا، "جہاں تک اعلی کارکردگی والے آبپاشی کے نظام کا تعلق ہے، سعودی عرب پہلے ہی ہمیں (پاکستان کو) 500 ملین ڈالر دے چکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 90 لاکھ ہیکٹر سے زائد غیر کاشت شدہ بنجر سرکاری اراضی کو استعمال کرتے ہوئے جدید زرعی فارمنگ کو فروغ دینے کے مقصد سے ایل آئی ایس ایم-سی او ای پاک فوج کے ڈائریکٹر جنرل اسٹریٹجک پروجیکٹس کے تحت قائم کیا گیا ہے۔

عہدیدار کے مطابق یہ جدید ترین نظام ایک ہی چھت کے نیچے زمین، فصلوں، موسم، آبی وسائل اور کیڑوں سے نمٹنے کے بارے میں حقیقی وقت کی معلومات کے ذریعے زرعی ترقی کو آگے بڑھانے کے ذرائع میں انقلاب برپا کرے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ سینٹر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، بحرین اور چین کے ساتھ مل کر مختلف زرعی منصوبوں پر کام کرے گا تاکہ پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کیا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ "اگلے 3-4 دنوں میں، ایک بہت اعلی ٰ سطحی سعودی وفد زراعت، کانوں اور معدنیات، انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور دفاعی پیداوار سمیت چار بڑے شعبوں میں اس طرح کی سرمایہ کاری کی تلاش کے لئے پاکستان آ رہا ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ یہ کام پاکستانی معیشت کی بحالی کے لئے حال ہی میں قائم کی گئی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی چھتری تلے کیا جائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button