google-site-verification=7XNTL8ogT7EzQbB74Pm4TqcFkDu-VGaPdhaRHXOEgjY
پاکستانپانی کا بحرانتازہ ترین

پوٹھوہار ریجن میں پانی کے بحران کو ختم کرنے کے لیے چھوٹے ڈیم ناگزیر ہیں: کمشنر آر ڈبلیو پی

اگر پوٹھوہار کے علاقے میں تمام چھوٹے ڈیم ٹھیک طریقے سے چلائے جائیں تو پانی سے متعلق تمام مسائل ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائیں گے۔

  • اگر تمام چھوٹے ڈیموں کو صحیح طریقے سے چلایا جائے تو پانی سے متعلق تمام مسائل ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائیں گے۔

  • محکمہ جنگلات راولپنڈی نے 2020 میں بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے 10 چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کی منظوری دے دی۔

  • 58 چھوٹے ڈیم راولپنڈی ڈویژن اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہیں۔

راولپنڈی: راولپنڈی میں پانی کے انتظام سے متعلق حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام چھوٹے ڈیموں کو فوری طور پر فعال کر دیں تاکہ زرعی سرگرمیوں میں اضافہ ہو اور پوٹھوہار ریجن بالخصوص راولپنڈی اور اس کے گردونواح میں پانی کے بحران کو ختم کیا جا سکے۔

چھوٹے ڈیم راولپنڈی ڈویژن اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہیں۔
چھوٹے ڈیم راولپنڈی ڈویژن اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہیں۔

یہ بات کمشنر راولپنڈی ڈویژن لیاقت علی چٹھہ نے جمعرات کو یہاں چھوٹے ڈیموں کی اہمیت کے حوالے سے منعقدہ بریفنگ کے دوران کہی جس میں سیکرٹری آبپاشی ڈاکٹر واصف نے شرکت کی۔

کمشنر راولپنڈی ڈویژن نے اس بات پر زور دیا کہ اگر تمام چھوٹے ڈیموں کو صحیح طریقے سے چلایا جائے تو پانی سے متعلق تمام مسائل ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائیں گے۔

انہوں نے چھوٹے ڈیموں کی تزئین و آرائش کا کام فوری شروع کرنے کی ہدایت کی ہے جو برسوں سے کام نہیں کر رہے تھے۔ خطہ پوٹھوہار کے مقامی لوگوں کو پھلوں، سبزیوں، گندم اور یہاں تک کہ پینے کے پانی کی بھی قلت کا سامنا ہے۔ "ہم چھوٹے ڈیموں کے ذریعے اس مسئلے کو سنبھال سکتے ہیں،” انہوں نے یقین دلایا۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ، ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ نازیہ سودھن، پراجیکٹ ڈائریکٹر (ایریگیشن) تبریز الٰہی اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

انہوں نے ضلع کونسل راولپنڈی کو چھوٹے ڈیموں تک پہنچنے کے لیے پیچ ورک مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے محکمہ ریونیو کو ہدایت کی ہے کہ چھوٹے ڈیموں کے تمام کیچمنٹ ایریاز کی حفاظت کی جائے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ چھوٹے ڈیم نہ صرف پانی کے بحران کو ختم کریں گے بلکہ پوٹھوہار کے علاقے میں زرعی سرگرمیوں، ماہی گیری اور سیاحت کی سرگرمیوں میں بھی اضافہ کریں گے۔

سیکرٹری آبپاشی ڈاکٹر واصف نے اگلے سالانہ بجٹ میں پوٹھوہار ریجن میں چھوٹے ڈیموں کے لیے زیادہ سے زیادہ فنڈز مختص کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں راولپنڈی میں پانی سے متعلق تمام بحرانوں پر چھوٹے ڈیموں کے ذریعے قابو پا سکتے ہیں۔ محکمہ آبپاشی نے اپنی بریفنگ کے دوران بتایا کہ یہاں راولپنڈی ڈویژن اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کل 58 چھوٹے ڈیم ہیں۔ ان چھوٹے ڈیموں کی مجموعی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 0.29 ملین ایکڑ فٹ ہے۔ ہمیں ان ڈیموں سے روزانہ 43.15 ملین گیلن پینے کا پانی مل رہا ہے۔

راولپنڈی میں کل 9 چھوٹے ڈیم ہیں جن میں سے 8 ڈیم مکمل طور پر فعال ہیں لیکن 1 ڈیم نہیں ہے۔ جہلم میں کل 11 چھوٹے ڈیم ہیں جن میں سے 9 ڈیم فعال ہیں اور 2 نہیں ہیں۔ اٹک میں کل 17 چھوٹے ڈیم ہیں جن میں سے 16 فعال ہیں لیکن 1 نہیں ہے۔ چکوال میں 13 چھوٹے ڈیم ہیں جن میں سے 10 ڈیم فعال اور 3 کام نہیں کر رہے۔

ڈائریکٹوریٹ آف سوائل اینڈ واٹر کنزرویشن (DSWC) پنجاب کے مطابق راولپنڈی ریجن نے آبی وسائل کی ترقی کے پروگرام کے تحت پوٹھوہار ریجن میں 1,800 سے زائد چھوٹے ڈیم بنائے ہیں، جو 20,000 ایکڑ کے لیے 2,000 پانی کے تالابوں کے ساتھ 45,000 ایکڑ سے زائد اراضی کو سیراب کر رہے ہیں۔

کمشنر راولپنڈی ڈویژن نے تمام چھوٹے ڈیموں کو فوری طور پر فعال کرنے کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ محکمہ جنگلات راولپنڈی نے 2020 میں بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے 10 چھوٹے ڈیم بنانے کی منظوری دی تھی۔ یہ آبی ذخائر ڈویژن کی چار پہاڑی تحصیلوں کے جنگلات میں بنائے جائیں گے۔

اس وقت یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ آبی ذخائر کی تعمیر پر آنے والے اخراجات ضلعی محکمہ جنگلات برداشت کرے گا۔ بارش کے جمع ہونے والے پانی کو آبپاشی کے مقاصد کے ساتھ ساتھ گھریلو جانوروں کی پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ پانی کو جنگل کی آگ بجھانے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ لیکن، آج تک یہ ڈیم نہیں بنائے گئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button