google-site-verification=7XNTL8ogT7EzQbB74Pm4TqcFkDu-VGaPdhaRHXOEgjY
بین الا قوامیپاکستانپانی اور تعاونپانی کا بحرانتازہ ترینزراعت

چینی کمپنی ٹھٹھہ، سندھ میں پاکستان کا پہلا گرین ہائیڈروجن پلانٹ تعمیر کرے گی۔

چین گرین پاکستان کے لیے تعاون بڑھا رہا ہے۔

چینی کمپنی صوبہ سندھ کے شہر ٹھٹھہ میں پاکستان کا پہلا گرین ہائیڈروجن پلانٹ تعمیر کرے گی۔

چین گرین پاکستان کے لیے تعاون بڑھا رہا ہے۔

گرین ہائیڈروجن پروجیکٹ تقریباً 150,000 کلوگرام یومیہ گرین ہائیڈروجن پیدا کرے گا

کراچی: چینی کمپنی صوبہ سندھ کے شہر ٹھٹھہ میں پاکستان کا پہلا گرین ہائیڈروجن پلانٹ تعمیر کرے گی، جو توانائی کی ضروریات کو پورا کرے گی اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرے گی، سرکاری ذرائع نے بدھ کو میڈیا کو بتایا۔

اس سلسلے میں سندھ حکومت نے منصوبے کے قیام کے لیے لیٹر آف انٹینٹ جاری کیا ہے اور ٹھٹھہ میں گھارو جھمپیر ونڈ کوریڈور کے قریب 7000 ایکڑ اراضی بھی دی ہے۔

سندھ کے وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے اس گرین ہائیڈروجن پراجیکٹ کے حوالے سے اجلاس کے دوران کہا کہ اس سے صوبے میں ہزاروں ملازمتیں پیدا ہونے کا امکان ہے۔

صوبائی وزیر توانائی نے کہا کہ "سندھ حکومت نے منصوبے کے لیے لیٹر آف انٹینٹ جاری کر دیا ہے اور اس منصوبے کے لیے ٹھٹھہ ضلع کے گھارو میں 7000 ایکڑ اراضی الاٹ کی گئی ہے”۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ سندھ حکومت نے اکتوبر 2021 میں ملک کے پہلے گرین ہائیڈروجن منصوبے کی تعمیر کے لیے ایک چینی کمپنی کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے تھے۔

ایم او یو پر دستخط کی تقریب کے موقع پر جاری ہونے والے منصوبے کی تفصیلات کے مطابق اعلان کردہ گرین ہائیڈروجن پراجیکٹ 400 میگاواٹ صلاحیت کے پلانٹ سے تقریباً 150,000 کلوگرام یومیہ گرین ہائیڈروجن پیدا کرے گا۔

گرین ہائیڈروجن ہائیڈروجن گیس کو دیا جانے والا نام ہے جو قابل تجدید توانائی، جیسے ہوا یا شمسی توانائی کا استعمال کرتے ہوئے تیار کی گئی ہے، جس سے گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج نہیں ہوتا ہے۔

گرین ہائیڈروجن قابل تجدید بجلی سے چلنے والے الیکٹرولائسز کے ذریعے حاصل کی جاتی ہے، جو کہ سولر پینلز یا ونڈ ٹربائنز جیسی ٹیکنالوجیز کے ذریعے پیدا ہوتی ہے۔

ہائیڈروجن گیس کو نقل و حمل، بجلی کی پیداوار اور صنعتی سرگرمیوں میں بطور ایندھن استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جب اسے جلایا جاتا ہے تو یہ گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج نہیں کرتا جیسے کاربن ڈائی آکسائیڈ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button