امریکہ اور پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لیے
اسلام آباد: امریکہ اور پاکستان نے جمعرات کو مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ شراکت داری کا عہد کیا، جس میں مقامی کسانوں کے لیے کھاد کی کارکردگی اور تاثیر کو مضبوط بنانے کے لیے امریکی محکمہ زراعت کی جانب سے 4.5 ملین ڈالر کا پروگرام شامل ہے۔
یہ عزم کلائمیٹ اینڈ انوائرمنٹ ورکنگ گروپ کے دوسرے اجلاس کے اختتام پر کیا گیا۔
وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان اور امریکی محکمہ خارجہ کی اسسٹنٹ سیکرٹری برائے بیورو آف اوشینز اینڈ انٹرنیشنل انوائرمنٹل اینڈ سائنٹیفک افیئرز مونیکا میڈینا نے اجلاس میں اپنے اپنے وفود کی قیادت کی۔
Pleasure to host Asst. Sect. @MonicaMedinaDC, PDAS @ElizabethKHorst, Amb. Donald Blome for 2nd Pak-US Climate & Environment Joint Working Group at @ClimateChangePK. Unpacked joint concerns & committed to addressing climate vulnerability through ongoing cooperation on a host of… https://t.co/5GM2kzy19Z pic.twitter.com/mha4ZF6Q3G
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) March 16, 2023
دونوں ممالک کے حکام اور ماہرین نے پاکستان میں گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے لچک پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
امریکہ نے دریائے سندھ کے طاس کی ماحولیاتی صحت کو بحال کرنے کے لیے پاکستان کے لیونگ انڈس انیشی ایٹو کی حمایت کا اظہار کیا۔ دونوں حکومتوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کی تخفیف اور موافقت پر تعاون کے ذریعے موسمیاتی بحران سے نمٹنے کا عہد کیا۔
انہوں نے امریکہ پاکستان گرین الائنس فریم ورک کے ذریعے اپنی دوطرفہ شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کا عزم کیا۔
زراعت کے حوالے سے، وفود نے موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف لچک پیدا کرنے کے لیے جدید کاشتکاری کے طریقوں اور بیجوں کی اختراعی اقسام کو اپنانے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔
پانی کے انتظام کے بارے میں، دونوں حکومتوں نے تکنیکی مدد، حکمرانی، اور پانی کی کارکردگی کے طریقہ کار کو تعاون کے لیے موزوں علاقوں کے طور پر شناخت کیا۔
آب و ہوا اور ماحولیات کے ورکنگ گروپ کے ذریعے، دونوں حکومتوں نے مل کر شراکت داری کے نئے وعدے کیے ہیں۔
ڈان میں 17 مارچ 2023 کو شائع ہوا۔