#تھائی لینڈ کی سرکاری توانائی کمپنی کا #سعودی عرب کی پاور کمپنی کے ساتھ توانائی کے شعبوں میں تعاون کے معاہدے پر دستخط
#بنکاک: تھائی لینڈ اور سعودی عرب نے توانائی اور سیاحت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کے لیے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جوکہ دونوں ممالک کا آہستہ آہستہ مکمل سفارتی تعلقات بحال کر نے کی طرف اہم قدم ہے ۔
جمعہ کے روز دونوں ممالک نے توانائی کے تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے، ایک مفاہمت کی یادداشت پر سعودی تھائی تعاون کونسل کے قیام اور سیاحت کو فروغ دینے کے لئے ایک اور مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔
تھائی حکومت کے ایک ترجمان نے کہا کہ وہ مزید براہ راست سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے طریقوں کو بھی تلاش کریں گے۔
وزارت توانائی نے ہفتے کے روز کہا کہ توانائی کے معاہدے میں پٹرولیم ، ہائیڈروجن ، کاربن کیپچر اور اسٹوریج ، قابل تجدید اور کم کاربن ٹکنالوجی کا احاطہ کیا جائے گا۔
یہ معاہدہ دو مفاہمتی یادداشتوں (ایم او یو) پر مشتمل ہے: جن میں سے پہلا تھائی لینڈ میں گرین ہائیڈروجن / امونیا پروجیکٹ کا احاطہ کرتا ہے۔ یہ کام اکثریتی سرکاری توانائی فرم پی ٹی ٹی پی ایل سی اور تھائی لینڈ کی الیکٹریسٹی جنریٹنگ اتھارٹی (ایگاٹ) سعودی عرب کی اکوا پاور کمپنی کے ساتھ مل کر کیا جائے گا۔
سعودی عرب کی وزارت سرمایہ کاری اور ایگت گروپ کے درمیان دوسرا ایم او یو مختلف اقسام کی صاف توانائی اور توانائی کی منتقلی کا احاطہ کرتا ہے۔
یہ معاہدے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہیں، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ایشیا پیسفک اکنامک کوآپریشن سمٹ میں بطور مہمان خصوصی تھائی لینڈ کا دورہ کر رہے ہیں۔
تھائی لینڈ کی حکومت کے ترجمان کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جمعہ کے روز وزیر اعظم پریوت چن اوچا سے ملاقات کی اور دوطرفہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی تھائی لینڈ کے وزیر اعظم پریوت چن اوچا سے ایپک سمٹ 2022 میں ملاقات
اے پی ای سی 2022 کا انعقاد بینکاک کے کوئین سریکٹ نیشنل کنونشن سینٹر میں کیا گیا تھا اور ہفتے کے روز اختتام پذیر ہوا۔
اے پی ای سی کا سرکاری مشن علاقائی اقتصادی انضمام کو فروغ دینا ہے۔
#اے پی ای سی 21 ممالک پر مشتمل ہے۔ ان میں 12 بانی ریاستیں (آسٹریلیا، برونائی، انڈونیشیا، کینیڈا، ملائیشیا، نیوزی لینڈ، سنگاپور، ریاستہائے متحدہ امریکہ، تھائی لینڈ، فلپائن، جنوبی کوریا اور جاپان) کے ساتھ ساتھ چین (1991 میں شامل)، میکسیکو اور پاپوا نیو گنی (1993)، چلی (1994)، اور روس، ویتنام اور پیرو (1998) شامل ہیں. 1991 وچ ، دو چینی علاقے وی اے پی ای سی وچ شامل ہوگئے – ژیانگ گانگ (ہانگ کانگ) تے تائیوان۔