google-site-verification=7XNTL8ogT7EzQbB74Pm4TqcFkDu-VGaPdhaRHXOEgjY
ایشیابین الا قوامیپاکستانپانی کا بحرانتازہ ترینموسمیاتی تبدیلیاں

#COP27ایشیائی ترقیاتی بینک موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو 500 ملین ڈالر فراہم کرے گا۔

ایشیائی ترقیاتی بینک موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو 500 ملین ڈالر فراہم کرے گا۔

ایشیائی ترقیاتی بینک , موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے نمٹنے کےلئے ترقی پذیر ممالک کو مالی امداد  کی فراہمی۔

اسلام آباد: ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کے خلاف مذاحمت پیدا  کرنےکے لئے مدد کرنے کی جاری کوششوں کے طور پر ، منیلا میں قائم قرض دہندہ ، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) دسمبر میں موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے تباہ حال جنوبی ایشیائی ملک ، پاکستان کو 500 ملین ڈالر تک کے قرض کی منظوری دیئے جانے کا امکان ہے ۔

یاد رہے پاکستان کو جون اور اگست 2022 کے درمیان تباہ کن سیلاب سے تقریبا 40 بلین ڈالر کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

پاکستان میں موسلا دھار بارشوں اور مون سون کی تاریخی بارشوں کی وجہ سے آنے والے سیلاب کی وجہ سے دریائی، شہری اور فلیش فلڈنگ کے امتزاج سے سڑکیں، فصلیں، انفراسٹرکچر اور پل بہہ گئے، جس سے ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 33 ملین سے زائد  لوگ متاثر ہوئے، جو ملک کی 220 ملین آبادی کا 15 فیصد سے زیادہ ہے۔

پاکستان کی وزارت منصوبہ بندی کی پوسٹ ڈیزاسٹر نیڈز اسسمنٹ (پی ڈی این اے) کی رپورٹ کے مطابق تباہ کن سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں حتمی تخمینہ 30 ارب ڈالر سے زیادہ ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تعمیر نو کے کاموں کی ضرورت  کےلیے16 ارب ڈالر سے زائد رقم درکار ہوگی۔

اس خطرناک صورتحال میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے موجودہ امدادی پیکجز کا مقصد پاکستان میں ساحلی نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنانا ہے تاکہ ایک اور تباہ کن سیلاب کو روکنے میں مدد مل سکے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق توقع ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک وسطی اور مغربی ایشیا کے ممالک کو 5 ارب ڈالر تک کے نئے قرضوں کی شکل میں موسمیاتی لچک دار فنانسنگ فراہم کرے گا تاکہ پاکستان جیسے ممالک کو سیلاب، خشک سالی اور شدید موسم کے اثرات کا مقابلہ کرنے میں مدد مل سکے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے ڈائریکٹر جنرل برائے وسطی اور مغربی ایشیا، ییوگینی ژوکوف نے کراچی میں ایک انٹرویو میں کہا، "پوری دنیا کو ایک قسم کی موسمیاتی ہنگامی صورتحال کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نہ صرف پاکستان بلکہ خطے میں اپنی سرمایہ کاری کو موسمیاتی تبدیلیوں پر زیادہ توجہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

قرض دہندہ ، جس نے اس ماہ کے اوائل میں تباہ کن سیلاب کے بعد سماجی تحفظ اور فوڈ سیکیورٹی پروگراموں کے لئے پاکستان کو 1.5 بلین ڈالر فراہم کیے تھے ، دسمبر میں آب و ہوا سے تباہ حال ملک کو 500 ملین ڈالر کی منظوری دینے پر غور کر رہا ہے ، جس کا گلوبل وارمنگ میں ٪1 سے بھی کم حصہ ہے۔

ژوکوف نے مزید کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک جو اس وقت خطے میں 25 ارب ڈالر مالیت کے منصوبوں پر کام کر رہا ہے، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے لیے اگلے سال کی پائپ لائن کا جائزہ لے رہا ہے۔

بینک کے ڈائریکٹر جنرل برائے وسطی اور مغربی ایشیا نے کہا کہ بینک، جو روایتی طور پر بنیادی ڈھانچے، نقل و حمل اور توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرتا رہا ہے، قدرتی آفات سے نمٹنے اور قابل تجدید توانائی میں منتقلی کے لئے مزید گنجائش پیدا کر رہا ہے۔

ژوکوف نے کہا، "ہمیں کچھ کرنا ہوگا، ورنہ اگر ہم معمول کے مطابق اسی طرح کے کام کرتے رہے اور صرف اپنی طرح کی بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری جاری رکھیں اور پھر اگلے مانسون میں یہ انفراسٹرکچر بہہ جائے گا۔

دنیا بھر میں گلوبل وارمنگ کو کم کرنے کے لیے کوششیں اور اقدامات جاری ہیں۔ آب و ہوا کی تبدیلی پر بین الحکومتی پینل (آئی پی سی سی) کی چھٹی تشخیص ی رپورٹ 2022 میں پایا گیا کہ "آب و ہوا کی تبدیلی فطرت ، لوگوں کی زندگیوں اور بنیادی ڈھانچے کو ہر جگہ متاثر کررہی ہے۔ اس کے خطرناک اور وسیع اثرات ہماری دنیا کے ہر خطے میں تیزی سے واضح ہو رہے ہیں۔

گلوبل وارمنگ کے وسیع اثرات کا مقابلہ کرنے میں ترقی پذیر ممالک کی مدد کرنے کے لئے، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے 2021 میں اپنے ترقی پذیر رکن ممالک (ڈی ایم سیز) کو 2019-2030 سے 100 بلین ڈالر تک آب و ہوا کی مالی اعانت فراہم کرنے کا اعلان کیا.

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے صدر ماساتسوگو اساکاوا نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف جنگ ایشیا اور بحرالکاہل میں جیتی یا ہاری جائے گی۔ "آب و ہوا کا بحران روزانہ خراب ہوتا جارہا ہے ، جس سے بہت سے لوگوں کو آب و ہوا کی مالی اعانت میں اضافے کا مطالبہ کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم 2030 تک اپنے وسائل سے مجموعی آب و ہوا کی مالی اعانت میں 100 بلین ڈالر تک اپنے عزائم کو بڑھا کر اس کال کو پورا کرنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔

اسی طرح ورلڈ بینک گروپ نے بھی مالی سال 2022 (مالی سال 2022) میں ستمبر 2022 میں ریکارڈ 31.7 ارب ڈالر فراہم کیے۔

ورلڈ بینک گروپ کے صدر ڈیوڈ مالپاس نے کہا کہ "جون 2022 کو ختم ہونے والے اپنے آخری مالی سال میں، ہم نے ممالک کو ان کے ترقیاتی منصوبوں کے حصے کے طور پر اعلی ترجیحی آب و ہوا سے متعلق منصوبوں کی نشاندہی اور انہیں فعال بنانے کے لئے ریکارڈ 31.7 بلین ڈالر فراہم کیے ہیں.”

انہوں نے زور دے کر کہا کہ "ہم موثر اور اسکیل ایبل منصوبوں کے لئے عالمی برادری سے پول فنڈنگ کے حل فراہم کرتے رہیں گے جو جی ایچ جی کے اخراج کو کم کرتے ہیں ، لچک کو بہتر بناتے ہیں ، اور نجی شعبے کو اہل بناتے ہیں۔”

پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی اثرات سے نمٹنے اور عالمی برادری میں کارروائی پر مبنی بات چیت کو فروغ دینے کے لئے مزید مالی اعانت جمع کرنے کے لئے ، اقوام متحدہ 6-18 نومبر کو شرم الشیخ شہر میں مصر میں سی او پی 27 سربراہی اجلاس کا انعقاد کر رہا ہے۔

#COP27 کے ایجنڈے پر پانچ اہم مسائل ہوں گے: فطرت، خوراک، پانی، صنعت ڈیکاربنائزیشن اور آب و ہوا کی موافقت. اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن برائے موسمیاتی تبدیلی پر دستخط کرنے والے تقریبا 198 ممالک اس عالمی تقریب میں شرکت کریں گے کیونکہ اقوام متحدہ دنیا کے صنعتی ممالک پر زور دے رہا ہے کہ وہ ‘جرات مندانہ اور فوری اقدامات’ کرتے ہوئے ‘مثال کے طور پر قیادت کریں’۔

پاکستان کا ایک تہائی حصہ سیلاب کی زد میں آ گیا۔ 500 سالوں میں یورپ کا گرم ترین موسم گرما فلپائن نے ہتھوڑا مارا۔ پورا کیوبا بلیک آؤٹ میں ہے۔ اور… اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے نیویارک میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں سمندری طوفان ایان نے ایک ظالمانہ یاد دہانی کرائی ہے کہ کوئی بھی ملک اور کوئی معیشت آب و ہوا کے بحران سے محفوظ نہیں ہے۔

تحریر: ایم۔اے

#COP27, #ADB, #UN, #ClimateAction,#Egypt

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button