چین کے مسلم صوبے سنکیانگ نے سیلاب زدگان کے لیے امدادی سامان کی تازہ کھیپ گوادر روانہ کر دی
چین کے مسلم صوبے سنکیانگ نے سیلاب زدگان کے لیے امدادی سامان کی تازہ کھیپ گوادر روانہ کر دی
بیجنگ: چین کے سنکیانگ خود مختار علاقے نے گوادر میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے 200,000 RMB مالیت کا تازہ سیلاب امدادی سامان بھیجا ہے۔
ارومچی: چین کے صوبہ سنکیانگ کے شمال میں واقع شہر کرامے کی حکومت کی طرف سے سلیپنگ بیگز، خیموں اور دیگر موسم سرما سے محفوظ اشیاء سمیت امدادی سامان کا پہلا ٹرک گوادر پہنچ گیا ہے۔
امدادی سامان سیلاب زدہ علاقوں تک پہنچایا جائے گا۔ امدادی سامان کی یہ کھیپ 5 اکتوبر کو سنکیانگ کے خنجراب سے روانہ ہوئی اور پاکستان کے گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا، پنجاب، سندھ اور بلوچستان سے گزری۔
چائنا اکنامک نیٹ (CEN) نے رپورٹ کیا کہ پاکستان میں گوادر بندرگاہ تک بحفاظت پہنچنے میں 3,150 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے 13 دن لگے۔
کرامے سٹی کے حکام کا خیال تھا کہ پاکستانی عوام جلد ہی اس تباہی پر قابو پالیں گے اور اپنے خوبصورت وطن کی تعمیر نو کریں گے۔
امدادی اشیاء چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی (COPHC) نے وصول کیں اور انہیں مقامی حکومت کے حکام کے حوالے کر دیا گیا۔
مقامی حکومت کے عہدیدار نے بتایا کہ بلوچستان اور دیگر صوبوں کی حکومتیں ضرورت کے مطابق امداد کی تقسیم کے لیے سیلاب زدگان کی تفصیلات طلب کر رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شفافیت اور ٹریک ایبلٹی کو یقینی بنانے کے لیے سیلاب زدہ علاقوں کے لیے تمام امدادی اشیاء کے ریکارڈ کو ڈیجیٹل بنایا جا رہا ہے۔
پاکستان کا تخمینہ ہے کہ اس کے حالیہ سیلاب سے ہونے والا کل نقصان 40 بلین امریکی ڈالر تک ہو سکتا ہے، جو حکومت کے ابتدائی تخمینہ سے 10 بلین امریکی ڈالر زیادہ ہے۔
لگ بھگ 33 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں تقریباً 16 ملین بچے بھی شامل ہیں۔ مون سون کی بارشوں اور سیلاب نے 117,400 ایکڑ یا 43 فیصد فصلوں اور سبزیوں کو اور تقریباً 35,000 ایکڑ یا 30 فیصد باغات کو نقصان پہنچایا ہے جن کا سروے کیا گیا تھا، بلوچستان کے بارے میں ریپڈ نیڈز اسسمنٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مختلف تناسب کے ساتھ 30 فیصد باغات کو نقصان پہنچا ہے۔