یورپی یونین پاکستان کی تعمیرنو کے لیے 30 ملین یورو کی نئی امداد فراہم کرے گا
یورپی یونین پاکستان کی تعمیرنو کے لیے 30 ملین یورو کی نئی امداد فراہم کرے گا
اسلام آباد: یورپین کمشنر برائے کرائسز مینجمنٹ جینز لینارکیچ نے وزیراعظم شہباز شریف سے منگل کے روز وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے یورپین کمشنر کا سیلاب جیسی قدرتی آفت کے مشکل وقت پر دورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے جو مشترکہ اقدار، امن، خوشحالی اور ترقی کے مشترکہ مقاصد پر مبنی ہیں۔
وزیراعظم نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے بڑے سیلاب کے تناظر میں یورپین یونین کی مدد کو سراہا اور کہا کہ سیلاب سے فصلوں، مکانات، مویشیوں اور اہم انفرااسٹرکچر کی تباہی کے ساتھ ساتھ 1600 سے زائد افراد اپنی جانوں سے گئے۔
وزیراعظم پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان عالمی کاربن کے اخراج میں نہ ہونے کے برابر حصہ دار ہونے کے باوجود موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے کمزور ممالک میں شامل ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ عالمی برادری بحالی اور تعمیر نو کے مرحلے میں فعال شرکت کے ذریعے سیلاب کے منفی نتائج کو کم کرنے کیلئے اپنی کوششیں تیز کرے گی۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے حکومت کی جانب سے شروع کی گئی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی، جن میں متاثرہ علاقوں کے لوگوں کیلئے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مختلف اقدامات شامل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ 2022 بھی اس میں شامل ہے جو متاثرین کی امداد اور بحالی کیلئے ملکی اور بین الاقوامی دونوں ذرائع سے آنے والے عطیات قبول کرتا ہے۔
دونوں فریقین کے درمیان اعلیٰ سطح کے روابط پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ دونوں فریق اپنے باہمی تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید بڑھانے کیلئے مل کر کام کرتے رہیں گے تاکہ 2023 کے بعد بھی جی ایس پی پلس اسکیم سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔
اس ملاقات میں یورپین کمشنر کے ہمراہ پاکستان میں یورپین یونین کی سفیر ریناکیونکا بھی موجود تھیں۔
دوسری جانب یورپین کمیشن کے ذرائع کے مطابق 3 کروڑ یورو کی اس نئی فنڈنگ کا مقصد فوری ضروریات جیسے کہ پناہ گاہ، پانی اور صفائی، خوراک اور غذائیت، صحت، تحفظ، ہنگامی حالات میں تعلیم اور نقد امداد کے ذریعے ملک کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں خصوصی طور پر سندھ، بلوچستان، پنجاب اور خیبر پختونخوا پر توجہ مبذول کرنا ہے۔
اس کے علاوہ اس قدرتی آفت کے بعد لوگوں کی نفسیاتی مدد کی ضروریات کو بھی پورا کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ یورپین یونین اس سے قبل بھی 2.35 ملین یورو کی ابتدائی امداد فراہم کر چکا ہے۔