google-site-verification=7XNTL8ogT7EzQbB74Pm4TqcFkDu-VGaPdhaRHXOEgjY
امریکہبلوچستانبین الا قوامیپاکستانپانی کا بحرانتازہ ترینٹیکنالوجیسندھسیلابموسمیاتی تبدیلیاں

 وزیر خارجہ بلاول بھٹو  ،امریکی عہدے داروں  کا موسمیاتی تبدیلیوں کے منصوبوں پر تعاون پر تبادلہ خیال کیا

 وزیر خارجہ بلاول بھٹو  ،امریکی عہدے داروں  کا موسمیاتی تبدیلیوں کے منصوبوں پر تعاون پر تبادلہ خیال کیا

نیویارک: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے انفراسٹرکچر کی ترقی، قابل تجدید توانائی، خواتین کے لیے روزگار اور کاروبار اور زراعت کے احیاء کے لیے قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے نجی شعبے سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیویارک میں یو ایس انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) سکاٹ اے ناتھن سے ملاقات کے دوران کیا۔

Bilawal on Climate Change in Pakistan
Bilawal on Climate Change in Pakistan

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں  سے نمٹنے کےلئے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ترقیاتی مالیاتی اداروں کے ساتھ مربوط کوششوں کے ذریعے ڈی ایف سی جیسے اداروں کے ذریعے اضافی سرمایہ اکٹھا کرنا اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ضروری ہے کہ ہم  موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے مناسب طریقے سے نمٹیں۔

ڈی ایف سی نے موسمیاتی تبدیلی  سے متعلق ایکشن پلان تیار کیا ہے جس کے تحت 2023 کے آغاز سے ، یہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق منصوبوں میں اپنی سرمایہ کاری کا 33 فیصد مختص کرے گا۔

زرداری نے نیتھن کو پاکستان میں تباہ کن سیلاب اور بحران سے نمٹنے کے لئے حکومت کی کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے امریکی حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سیلاب امدادی امداد پر اظہار تشکر کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اقتصادی اور سرمایہ کاری تعاون کو پاک امریکا تعلقات کے اہم ستونوں میں سے ایک بنانا چاہتا ہے۔ اس سلسلے میں ڈی ایف سی کا اہم کردار ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کے تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے پر خصوصی زور دیا۔

انہوں نے زراعت، بنیادی ڈھانچے، توانائی بشمول قابل تجدید توانائی اور ٹیکنالوجی کے شعبے بشمول گرین ٹیکنالوجیز کو ترجیحی شعبوں کے طور پر شناخت کیا۔

زرداری نے امید ظاہر کی کہ ڈی ایف سی ان شعبوں میں سرمایہ کاری کے زبردست مواقع سے فائدہ اٹھانے پر غور کرے گی۔

نیتھن نے سیلاب کے تناظر میں پاکستان کے عوام اور حکومت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور بحران سے نمٹنے کے لئے واشنگٹن کی طرف سے مسلسل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے ڈی ایف سی کی جانب سے پاکستان کے نجی شعبے کے ساتھ تعاون میں دلچسپی کا اعادہ کیا اور امریکی کاروباری اداروں کی جانب سے سرمایہ کاری کے لیے تیار منصوبوں کی نشاندہی کے لیے مصروفیت کی یقین دہانی کرائی۔

وزیر خارجہ نے نیتھن کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

یاد رہےجنوبی ایشیا کے غریب ملک ،پاکستان، میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے آنے والے سیلاب سے  معیشت کو 30 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔

پاکستان حکومت، عالمی اداروں نے مخیر حضرات اور بے بی فوڈ بنانے والی کمپنیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ آگے آئیں اور سیلاب سے متاثرہ بچوں کو کھانا فراہم کرنے کے لیے دل کھول کر عطیات دیں

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے  پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ بچوں کے لیے 39 ملین ڈالر کی فنڈنگ کی اپیل بھی کر رکھی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button