google-site-verification=7XNTL8ogT7EzQbB74Pm4TqcFkDu-VGaPdhaRHXOEgjY
ایشیابین الا قوامیپاکستانپانی کا بحرانتازہ ترینسیلابموسمیاتی تبدیلیاں

موسمیاتی تبدیلیوں کے سنگین نتائج کو کم کرنے کیلئے پائیدار لائحہ عمل ضروری ہے۔ وزیراعظم پاکستان

موسمیاتی تبدیلیوں کے سنگین نتائج کو کم کرنے کیلئے پائیدار لائحہ عمل ضروری ہے۔ وزیراعظم پاکستان

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شر یف نے موسمیاتی تبدیلی کے سنگین نتائج کو کم کرنے اور مستقبل کی نسلوں کو بچانے کیلئے پائیدار لائحہ عمل وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیاہے۔

 اس بات کا اظہار وزیر اعظم نے آج ازبکستان کے شہر سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کی کونسل کے سالانہ اجلاس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔

موسمیاتی تبدیلی کےسنگین نتائج کم کرنےکیلئے پائیدارلائحہ عمل
موسمیاتی تبدیلی کےسنگین نتائج کم کرنےکیلئے پائیدارلائحہ عمل

وزیر اعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں سے اپیل کی کہ وہ متحد ہوں اور موسمیاتی تبدیلی کے خطرے کے خلاف بند باندھیں۔انہوں نے کہا کہ تباہ کن سیلاب، بادل پھٹنے کے واقعات اور غیر معمولی بارشیں موسمیاتی تبدیلی کا ہی نتیجہ ہیں، انہوں نے کہا کہ اِس موسمیاتی تبدیلی کی بدولت پاکستان کو تباہی کا سامنا ہوا ہے جس میں لاکھوں افراد بے گھر ہوئے اور چار سو بچوں سمیت چودہ سو افراد کی جانیں ضائع ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ اِس ناگہانی آفت سے لوگوں کے گھر اور فصلیں بھی تباہ ہو گئیں، انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو وبائی امراض کا بھی سامنا ہے،

انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ ملک اِس صورتحال پر قابو پا لے گا۔انہوں نے ضرورت کی اِس گھڑی میں تعاون فراہم کرنے پر شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کا شکریہ ادا کیا۔

 افغانستان کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان کے امن سے ہی پاکستان اور خطے میں امن یقینی بنایا جا سکے گا، انہوں نے کہا کہ ہمیں افغانستان میں اُس کے عوام کے لئے تمام اچھے اقدامات کی حمایت کے حوالے سے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے،

 انہوں نے کہا کہ اِس وقت افغانستان کو نظر انداز کرنا ایک بڑی غلطی ہو گی۔وزیر اعظم نے کہاکہ سلامتی اور انسداد دہشت گردی کے حوالے سے افغانستان کو مضبوط بنانا سماجی اور اقتصادی شعبوں میں افغان عوام کیلئے شنگھائی تعاون تنظیم کی حمایت سے متوازی ہونا چاہئے۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغان معیشت کو مضبوط بنانے اور اُن کے منجمد مالیاتی اثاثوں کے اجراء کے حوالے سے کوششوں کی حمایت کرے۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان خود دہشت گردی سے متاثرہ ملک ہے جس نے دہشت گردی کو شکست دینے کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی ، انتہائی پسندی اور علیحدگی پسندی کے عفریت کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے کا ساتھ دیں۔وزیر اعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اہداف کے حصول کے حوالے سے پاکستان کے مصمم عزم کا اعادہ کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button