چین نے پانی کے تحفظ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیی: چینی وزارت آبی وسائل
چین نے پانی کے تحفظ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیی: چینی وزارت آبی وسائل
چین نے پانی کے تحفظ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیی: چینی وزارت آبی وسائل
بیجنگ: وزارت آبی وسائل کے اعلیٰ حکام نے منگل کو بتایا کہ واٹر کنزروینسی منصوبوں کی تعمیر میں چین کی سرمایہ کاری گزشتہ ایک دہائی کے دوران 6.66 ٹریلین یوآن کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جو گزشتہ دہائی کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ ہے۔
بیجنگ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آبی وسائل کی وزارت کے وزیر لی گوینگ نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران چین نے سیلاب اور خشک سالی کی روک تھام کی صلاحیت کو مستحکم کرنے، دیہی علاقوں میں پینے کے پانی کی سلامتی کو یقینی بنانے، آبی وسائل مختص کرنے کے نمونے کو بہتر بنانے اور دریاؤں اور جھیلوں میں پانی کی آلودگی سے نمٹنے میں بہت کچھ حاصل کیا ہے۔
پانی کے تحفظ کے منصوبوں میں غیر معمولی سرمایہ کاری کے علاوہ قدرتی آفات کی نگرانی، پیش گوئی اور قبل از وقت وارننگ جاری کرنے کی صلاحیت میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ ملک بھر میں ہائیڈرولوجیکل اسٹیشنوں کی تعداد 2012 میں 70 ہزار سے بڑھ کر 2021 میں 1 لاکھ 20 ہزار ہو گئی ہے اور 30 منٹ سے کم کر کے 15 منٹ کر دیئے گئے تمام اسٹیشنوں سے معلومات اکٹھا کرنے کے لئے درکار وقت بڑھ گیا ہے۔
دیگر مقامی حکام کے ساتھ مل کر آبی وسائل کی وزارت نے دیہی علاقوں میں پانی کی فراہمی کے منصوبوں کی تعمیر میں مدد کی ہے۔ مجموعی سرمایہ کاری 466.7 ارب یوآن تک پہنچ گئی ہے جس سے دیہی علاقوں میں 280 ملین باشندوں کے پینے کے پانی کا مسئلہ حل ہو گیا ہے۔ نل کے پانی کی کوریج 84 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو 2012 کے مقابلے میں 19 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے۔
وزارت خوراک کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں تباہ کن سیلاب اور بارش سے ایک لاکھ 30 ہزار 140 ایکڑ سے زائد فصلیں متاثر ہوئیں اور اس آفت کے دوران 865 سے زائد جانوروں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔