google-site-verification=7XNTL8ogT7EzQbB74Pm4TqcFkDu-VGaPdhaRHXOEgjY
ایشیاپاکستانپانی کا بحرانتازہ ترینٹیکنالوجیخیبر پخوانخواہصدائے آبگرافکسموسمیاتی تبدیلیاں

چینی ٹیکنالوجی سے چلنے والے سولر ٹیوب ویل ضلع ٹانک میں پانی فراہم کریں گے

چینی ٹیکنالوجی سے چلنے والے سولر ٹیوب ویل ضلع ٹانک میں پانی فراہم کریں گے

چینی ٹیکنالوجی سے چلنے والے سولر ٹیوب ویل ضلع ٹانک میں پانی فراہم کریں گے۔

ٹانک(گوادر پرو) حکومت خیبر پختونخوا (کے پی) نے  جنوبی ضلع ٹانک میں پانی کے دیرینہ مسئلے کو حل کرنے کے لیے  علاقے میں شمسی توانائی سے چلنے والے ٹیوب ویل لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

Solar Tube Wells in KPK, Pakistan
Solar Tube Wells in KPK, Pakistan

ٹانک کے کئی دیہاتوں میں پورٹیبل پانی کی کمی ہے اور دیہاتی بارش سے چلنے والے تالابوں پر انحصار کرتے ہیں  جس کی وجہ سے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں جیسے ہیپاٹائٹس، ہیضہ، ٹائیفائیڈ، ڈائریا وغیرہ ہو رہی ہیں۔ ضلع کے کئی علاقوں میں لوگ اور جانور اسی بارش کا پانی پیتے ہیں۔

تاہم صوبائی حکومت نے ٹانک کے پانی کے دیرینہ مسئلے کو فوٹو وولٹک ٹیکنالوجی کے ذریعے حل کرنے کے لیے ایک آئیڈیا پیش کیا ہے۔

گوادر پرو سے گفتگو کرتے ہوئے انجینئر محمد سہیل نے کہا کہ سولر ٹیوب ویل ٹانک میں پینے کے پانی کے مسئلے کو مستقل طور پر حل کرنے کا سب سے آسان طریقہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چینی ٹیکنالوجی سے چلنے والے سولر ٹیوب ویل پاکستان میں ایک کامیابی کی کہانی ہے  اور اسی ٹیکنالوجی کو اس منصوبے میں استعمال کیا جائے گا۔

وزیر بلدیات  فیصل امین خان نے کہا ضلع کے لیے شمسی توانائی سے چلنے والے پینے کے پانی کے اٹھائیس ٹیوب ویلوں کی منظوری دی گئی ہے۔  انہوں نے کہا کہ ٹینڈرز جاری ہو چکے ہیں اور جلد ہی کام شروع ہو جائے گا۔

  خان کے مطابق ٹانک  شہر اور دیہات کے لیے وزیر اعلیٰ کے خصوصی پیکج کے تحت مزید 25 ٹیوب ویل پائپ لائن میں ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ان سے پانی کا دیرینہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔

  سہیل کے مطابق پاکستان میں توانائی کے بحران  پر قابو پانے کیلئے  شمسی توانائی سب سے سستا اور قابل عمل حل ہے۔

سالانہ ترقیاتی پروگرام 2022-23 کے تحت  کے پی کی حکومت نے پانی   صفائی کی سکیموں کی تعمیر، اور ٹانک میں سولر ٹیوب ویلوں کے لیے 150 ملین روپے مختص کیے ہیں۔

شمسی توانائی صوبہ کے پی کے اہم کاروباری  شعبوں  میں سے ایک ہے۔ پبلک سیکٹر میں سرکاری سولر پراجیکٹس میں صوبے میں 4,000 مساجد اور 8,000 سکولوں کی سولرائزیشن اور بنیادی ہیلتھ یونٹس شامل ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت نے پرائیویٹ سیکٹر میں کل 249.5 میگاواٹ کے سولر پراجیکٹس  کی  پانچ فزیبلٹی اسٹڈیز کی منظوری دی ہے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button